ڈی جی آئی ایس آئی اور چیف جسٹس کی طویل ملاقات، کس کی خواہش پر کرائی گئی ؟ اہم خبر سامنے آ گئی

283

سینئر صحافی و اینکر پرسن  اسد طور نے انکشاف کیا ہےکہ ڈی جی آئی ایس آئی  ندیم انجم نے چیف جسٹس  عمر عطا بندیال کو دو ٹوک پیغام دیا ہےکہ پنجاب میں الیکشن کیلئے فوج دستیاب نہیں ہے ۔

 

تفصیلات کےمطابق سینئر صحافی اسد طور نے اپنے وی لاگ میں پنجاب میں عام انتخابات کے حوالے سے کیس پر سماعت کرنے والے  سپریم کورٹ کے چیف جسٹس اور ان کے ہمراہ 2معززترین ججز صاحبان  کے بنچ کی ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ ندیم انجم ، ڈی جی ایم آئی اور ڈیفنس سیکریٹری سے ملاقات کا اندرونی احوال بیان کیا ہے، سینئر صحافی کے مطابق  ملٹری افسران اور سپریم کورٹ کے ججز صاحبان جن میں چیف جسٹس عمر عطا بندیال ، جسٹس منیب اختر اورجسٹس اعجاز الحسن شامل ہیں کی ملاقات چیف جسٹس کے چیمبر میں ہوئی اور یہ ملاقات ڈھائی سے تین گھنٹے جاری رہی ۔

 

سینئر صحافی نے انکشاف کیا کہ آئینی طور پر ججز صاحبان کو  کسی بھی حکومتی شخص یا سیکیورٹی  افسر سے ملاقات کی اجازت نہیں ہوتی لیکن یہ ملاقات مس کنڈکٹ کے زمرے میں نہیں آئے گی کیونکہ یہ ملاقات مکمل طور پر آن ریکارڈ تھی اور اسے آپ یوں ہی سمجھیں کہ پنجاب میں انتخابات کے حوالے سے کیس کی سماعت ہوئی جس میں ملٹری افسران نے شرکت کی ، لیکن اس ملاقات میں ہونے والی گفتگو خفیہ تھی اس کے علاوہ یہ ملاقات تمام سٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لے کر کی گئی ہے۔

 

مذکورہ افسران سے ملاقات کے لیے چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے خود درخواست کی تھی،یہ ملاقات فوجی حکام کی خواہش پر نہیں ہوئی ،  چیف جسٹس نے اس ملاقات کے لیے اٹارنی جنرل آف پاکستان سے بات کی کہ وہ پنجاب میں الیکشن کے حوالے سے فوجی حکام سے مل کر بریفنگ لینا چاہتے ہیں کہ کیا فوج دستیاب ہو گی یا نہیں؟ پھر اٹارنی جنرل نے وزارت دفاع کے ذریعے یہ پیغام بھجوایا اور پھر وزیر اعظم اور آرمی چیف کی رضا مندی سے یہ ملاقات ہوئی۔

یہ آرٹیکلز بھی پڑھیں مصنف کے دیگر مضامین

فیس بک پر تبصرے

Loading...