وہ دن قیامت کا دن تھا
یونیورسٹی میں داخلہ لے لیا۔ میرا مضمون انٹرنیشنل ریلیشنز تھا ۔ وہ کیا کہتے ہیں” تدبیر کند بندہ تقدیر کند خندہ ” آئی ایس ایس بی میں میری سیلیکشن ہوگئی اور میرا جوائننگ لیٹر میرے گھر کے پتے پہ پہنچ گیا۔ میں چونکہ یونیورسٹی ہاسٹل میں تھا ۔ اس لئے گھر والوں نے مجھے اس بات کی ہوا بھی نہیں لگنے دی اور وہ خط پھاڑ دیا اور میری طرف سے انہیں جواب دیا کہ میں جوائن کرنا نہیں چاہتا۔ اس بات کا علم مجھے کافی عرصہ بعد ہوا۔ میں جتنا غصہ کرسکتا تھا وہ کرلیا لیکن اب کوئی فایدہ نہیں تھا۔ گھر والوں نے ایک بار پھر صاف صاف بتا دیا تھا کہ یا وہ یا فوج ۔ اور یوں میرا فوج میں جانے کا خواب ہمیشہ ہمیشہ کے لئے ختم ہوگیا ۔ "
عدنان اپنی تعلیم مکمل کرچکا ہے اور آج کل وہ اپنے علاقے کی غریب عوام کی خدمت کر رہا ہے۔ وہ کئی ملکی اور بین الاقوامی این جی اوز کے ساتھ کام کر رہا ہے جن میں سٹوڈنٹس فار لبرٹی ، پروموٹ فری مارکیٹ اکانومی ، سپیڈو (SPADO) ،ڈبلیو ایچ او ، یو این ایچ سی آر سر فہرست ہیں۔ وہ سٹوڈنٹس فار لبرٹی کے ساؤتھ ایشیا سینئر کوآرڈینیٹر ہیں ۔اسی پلیٹ فارم سے انہوں نے ساؤتھ ایشیا ایوارڈ بھی جیتا ہے ۔ یہ ایوارڈ ان کو ملائیشیا میں ایک بین الاقوامی تقریب میں دیا گیا ۔ SPADO نامی تنظیم کے ساتھ جنریشن فار پیس پراجیکٹ میں بطور ڈسٹرکٹ نمائندہ کے کام کر چکے ہیں۔ اس پراجیکٹ کا مقصد اقلیتوں کے حقوق کا تحفظ کرنا تھا ۔ آج کل وہ بلیو وینز (Blue Veins) نامی تنظیم کے ساتھ کیلاش چترال میں اقلیتوں کے حقوق کے حوالے سے کام کر رہے ہیں۔ اقلیتوں کو یونیورسٹی اور کالجز میں جو دو فیصد کوٹہ دیا گیا ہے ، جو کہ صرف برائے نام ہے ، اس کوٹے کے حصول کے لئے موصوف کام کر رہے ہیں ۔ اس کے علاؤہ کیلاش میرج بل پر کام کر رہے ہیں ۔ اس بل کا مقصد کیلاشیوں کی شادیوں کو ریگولرائز کرنا ہے ۔ اور ان کو آئین اور قانون کے مطابق لانا ہے کیونکہ کیلاش میں یہ رواج ہے کہ شادی ہوگئی اس کی کوئی خاص ڈاکومینٹیشن نہیں ۔ آپ دو دن بعد بھی شادی ختم کرلیں ، کوئی مسئلہ کوئی زمہ داری نہیں۔
عدنان جیسے نوجوان اس معاشرے میں بہت کم ہیں جو ایسے سانحے سے گزرنے کے بعد بھی نہ صرف اپنے پیروں پہ کھڑے ہوتے ہیں بلکہ معاشرے کے دیگر طبقات کے لئے آواز بھی بلند کرتے ہیں۔ عدنان نے اس سانحے کو اپنی طاقت بنایا اور خوب زور و شور سے پسے ہوئے طبقات کے لئے عملی کاوشیں۔ کرنے لگا
تحریر ۔ عابد جان ترناو
فیس بک پر تبصرے