انتخابات کیس، جسٹس اطہر من اللہ نے تفصیلی نوٹ جاری کر دیا آرٹیکل 63 اے کی تشریح کے دور رس نتائج مرتب ہوئے، نوٹ

295

پنجاب اور خیبرپختونخوا میں انتخابات سے متعلق کیس میں جسٹس اطہر من اللہ نے تفصیلی نوٹ جاری کر دیا۔

جسٹس اطہر من اللہ کے تفصیلی نوٹ کے مطابق سیاسی مقدمات میں سوموٹو اختیار استعمال کرنے میں بہت احتیاط برتنی چاہیے، عدالت سے رجوع کرنے والی سیاسی جماعت کی نیک نیتی بھی مدنظر رکھنا ضروری ہے۔

جسٹس اطہر من اللہ کے نوٹ میں قاسم سوری رولنگ کیس کا بھی حوالہ دیا ہے، لکھا کہ عمران خان نے تحریک عدم اعتماد کے بعد اپوزیشن میں جانے کے بجائے استعفے دیے۔

تفصیلی نوٹ کے مطابق پی ٹی آئی کے اسمبلی سے استعفوں کی وجہ سے سیاسی بحران میں اضافہ ہوا۔ پی ٹی آئی نے پنجاب اور کے پی اسمبلیاں تحلیل کرنے کا فیصلہ کیا۔ آرٹیکل 63 اے کی تشریح کے دوررس نتائج مرتب ہوئے۔

جسٹس اطہر من اللہ کا کہنا ہے کہ دونوں صوبوں میں انتخابات نہ کرانے پرمتعلقہ ہائیکورٹس سے رجوع کیا گیا، ہائیکورٹس میں کیس زیرالتواءتھااس کے باوجود سوموٹو لیا گیا، ہائیکورٹس کی صلاحیت پرشق کرنے کی کوئی وجہ نہیں بنتی۔

یہ آرٹیکلز بھی پڑھیں مصنف کے دیگر مضامین

فیس بک پر تبصرے

Loading...